(ایجنسیز)
اسرائیلی جیل "حوارہ" میں زیرحراست 19 سالہ فلسطینی مروان فطائر کوصہیونی حکام نے سات گھنٹے برف میں کھڑا رکھ کرایک ظالمانہ سزا دی ہے۔ جس کے نتیجے میں اسیر سخت بیمار ہے اور اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ صہیونی جیل انتظامیہ نے اسیرکو برف میں کھڑا رکھنے کے بعد کسی قسم کی طبی مدد فراہم نہیں کی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق برف میں کھڑے رہنے والے اسیرمروان کے وکیل عدنان خضر نے واقعے کے جیل میں اپنے موکل سے ملاقات کی۔ عدنان کے مطابق اس کے موکل مروان فطائرکی حالت تشویشناک ہے۔ کئی گھنٹے تک اسے برف میں کھڑا رکھنے سے اسے کئی بیماریوں نے آگھیرا ہے۔ اس کے سینے میں سخت تکلیف
ہے لیکن حالت تشویشناک ہونے کے باوجود اسے کسی قسم کی طبی امداد مہیا نہیں کی گئی ہے۔
عدنان خضر کا کہنا تھا کہ حوارہ جیل میں زیرحراست 44 سالہ بسام داؤد بھی جیل میں سخت سردی کے باعث شدید بیمار ہے۔ جیل میں اسے بنیادی طبی سہولیات بھی میسرنہیں ہیں، جس کے باعث دیگر قیدی کی مشکلات میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔
درایں اثناء فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے جیلوں میں قیدیوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی شدید مذمت کی ہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے اسیر مروان فطائر کو سات گھنٹے برف میں کھڑا رکھنے کو صہیونی جیلروں کی سفاکیت قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے اس طرح کے جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔